کانپور،29اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)کانپور سمیت پورے ملک میں ڈینگو و چکن گنیا و دیگر امراض کا قہر جاری ہے۔ ان امراض سے سینکڑوں موتیں ہو چکی ہیں۔ مرکزی و صوبائی حکومتوں کا صحت کا نظام فیل ہو چکا ہے ۔ ڈاکٹری کاشعبہ خالص کمائی کا شعبہ بن چکا ہے۔ انسانی ہمدردی و انسانیت کے درد سے اکثر ڈاکٹر خالی ہو چکے ہیں ان کی اول اور آخری پسند پیسہ رہ گیا ہے۔ حکومتوں کا کنٹرول صرف کاغذ و اخبار میں نظر آتاہے ۔ عملی زندگی میں حکومتیں اپنا کنٹرول کھو چکی ہیں حتی کہ عدالتوں کو حکومتوں کی سرزنش کرنی پڑ رہی ہے۔ ملک کی عوام عجیب قسم کی بے بسی کا شکار ہیں۔ اس لئے مسلمانوں کو انسانی ہمدردی کے جذبہ کے ساتھ آگے آنا چاہئے اور محض رضائے الٰہی کیلئے خدمت خلق کو اپنا مشن بنا لینا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء اتر پردیش کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی قائم مقام قاضی شہر کانپورنے کیا۔ انہوں نے مسلمانوں سے خاص طور پر گناہوں سے توبہ ، برائیوں سے اجتناب کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا کہ امراض ہماری گناہوں کا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔ اس لئے کثرت سے توبہ واستغفار کریں۔ علاج میں کمی نہ کریں مکمل علاج ،پرہیز اور احتیاط کے ساتھ پیغمبر علیہ السلام نے امت کو جو دعا ئیں بتلائی ان کا اہتمام کریں۔ سورہ فاتحہ کو سورہ شفا کہا گیا ہے جو روحانی و جسمانی دونوں کیلئے شفا ہے ۔ آیتہ الکرسی ، معوذتین، بسم اللہ الذی لایضر، کے ساتھ آیات شفا کا اہتمام کریں ساتھ میں جب امراض وبائی شکل اختیار کر لے تو سورہ تغابن پڑھ کر دم کریں،پانی میں پھونک کرپورے گھر کو پلائیں ۔ مولانا اسامہ نے فرمایا کہ دین اسلام دین رحمت ہے حضورخاتم النبین ﷺ نے امت کے ظاہری وباطنی امراض کا علاج بتلایا ہے ۔ ہم کو اس پر بھی پوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ مولانا نے ائمہ مساجد سے اپیل کی کہ وہ نمازوں خصوصاً جمعہ میں امت مسلمہ کو توبہ واستغفار کے ساتھ دعاؤں کا اہتمام کرنے پر متوجہ فرمائیں ، انشاء اللہ ہمارایہ عمل پوری انسانیت کو مصیبتوں سے نجات کا ذریعہ بنے گا ۔ مولانا نے جمعیۃ علماء کے جملہ ذمہ داران و اراکین سے ہر شہر و علاقہ میں امن وامان کے قیام اور امراض سے حفاظت کے لئے دعاؤں کا اہتمام کرنے کی اپیل کی۔